Searching...
Wednesday 3 August 2022

مجھ سے کیا پوچھا جائے گا

بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحیم 
 اسّلامُُ عَلَیکُم وَرَحمَتُ اللہِ وَبَرَکا تُہ 
 مخلوقِ خدا سے مُحبّت خالقِ حَقیقی سے قُربت



آج کے موضوع کا عنوان ہے

(مجھ سے کیا پوچھا جائے گا)
اللہ رب العزت کے جتنے احکام ہیں آقائے کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہٖ وسلم کے جتنے فرمودات ہیں اعمال ہیں سب کچھ جو ایک اسلام نے ایک مسلمان کے لئے لازمی قرار فرمائے ہیں 
ان سب کے بارے میں سب سے پہلا جواب دہ میں خود ہوں 
اللہ رب العزت نے سب سے پہلے حقوق کی دو قسمیں بیان فرمائیں ہیں 
حقوق اللہ اور حقوق العباد
اللہ جل شانہ کے نازل کردہ جتنے احکام آقائے کون و مکان صلی اللہ تعالی علیہ وآلہٖ وسلم کے فرمودات کی روشنی میں ہم سب مسلمانوں تک پھنچے ان سب پہ عمل کرنا ہر مسلمان پہ فرض ہے
ان میں کوتاہی ہونا لغزش ہونا مسلسل ان احکامات سے روگردانی کرنا یہ اللہ سبحانہُ وتعالی کا اور انکے بندے کا معاملہ ہے اس پہ کسی کو لب کشائی کرنے کی اجازت نہیں ہے
کون کتنا نیک ہے کون کتنا برا ہے یہ مجھ سے سوال نہیں ہوگا مجھ سے سب سے پہلے اللہ تبارک و تعالی کے نازل کردہ احکام میں سب سے پہلے نماز کے بارے میں سوال کیا جائے گا اگر اللہ جل شانہ کے فضل و کرم سے وہ سوال حل ہوگیا تو آگے آنے والے تمام سوال آسان بنتے جائیں گے اور اگر استغفر اللہ نماز کا سوال حل نہ ہوسکا تو آگے تباہی اور بربادی میرا مقدر بنے گی 



اب آجاتے ہیں حقوق العباد
حقوق العباد میں سب سے پہلے والدین کے حقوق اعزا اقربا کے حقوق اسی طرح میرے سے جڑے سب دوست احباب اور سب کاموں میں ہر ایک کے کچھ حقوق ہیں 
اب ان حقوق کے بارے میں میں فکر مند نہیں ہوں
اللہ جل شانہ کے حقوق اللہ رب العزت معاف فرمادیں گے  اپنی رحمت فضل اور مھربانی سے ایسا میرا گمان ہے اور میں یا آپ اللہ سبحانہ وتعالی کے بارے میں جیسا گمان رکھیں گے ویسا ہی اللہ تبارک وتعالی ہمارے ساتھ معاملہ فرمائیں گے
حقوق العباد
حقوق العباد اللہ سبحانہ وتعالی معاف نہیں فرمائیں گے بلکہ ان حقوق کے بدلے گناہ 
اور نیکیوں کا ادل بدل ہو گا




اب ذرا سوچیئے میں تو ساری زندگی لوگوں میں عیب ڈھوڈتا رہا پھر اس کی تشھیر کرتا رہا ان کی عزت نفس مجروح کرتا رہا جب کہ مجھ  سے ان سب کے بارے میں پوچھا بھی جائے گا  تو دوستو بھائیو یہی بات سمھنے کی ہے سب سے پہلے میرے لئے اس کے بعد آپ سب کے لئے کہ وہ کام کرنے شروع فرمادیں جن سے اللہ جل شانہ راضی ہوں مدنی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا قرب حاصل ہو

آپ سب فقیر کی ہر تحریر پہ لکھا ایک جملہ دیکھتے ہیں مخلوق خدا سے محبت خالق حقیقی سے قربت
اس کا آسان سا مطلب یہی ہے کہ حقوق اللہ بھی پورے فرماتے رہیں  اور حقوق العباد کے بارے میں بھی فکرمند رہیں اپنا محاسبہ ضرور فرماتے رہیں نفس کو آزاد نہ چھوڑیں اللہ سبحانہُ وتعالی آپ سب کو صحت و عافیت ایمان کی سلامتی کے ساتھ ہمیشہ اپنی حفاظت میں رکھیں آمین

فقیر کا ایک شعر اس موضوع کے حوالے سے

اپنے کردار سے معطر رکھ گرد و نواح کو
اخلاق کا تقاضا مقدم رکھ نباہ کو
mit like if you like the post

0 comments:

Post a Comment

اللہ پاک سب کے لئے آسانیاں پیدا فر مائیں آمین