Searching...
Wednesday 22 November 2017

خدا بندے سے خود پو چھے بتا تیری رضا کیا ہے



انسانِ ناقص اپنے آپ کو اپنے مالکِ حقیقی کی منشاء کا اتنا عادی بنالے کہ اللہ تبارک وتعالی کے اس فر مان کا مصداق بن جائے
جس کا مختصر مفہوم یہ ہے اللہ جلّ شانہ اپنے بندے کے کان بن جاتے ہیں جس سے وہ سنتا ہے زبان بن جاتے ہیں جس سے وہ بولتا ہے
حاصلِ کلام یہ کہ اللہ ربُّ العزّت اپنے اس بندے کو ایمان کے درجے سے احسان کے درجے پہ فائز فر ما دیتے ہیں
تو بندہ ایسا ہو جاتا ہے کہ جیسے وہ اللہ وحدہ لا شریک کو دیکھ رہا ہو اس بندے کا دل اللہ سبحا نہ وتعالی کی تعظیم،معرفت،محبت اور عظمت و جلال سے بھر جاتا ہے
میرے ناقص علم کے مطابق اس شعر کی تعبیر سے یہی مراد ہے
باقی واللہ اعلم



اک کہد ے سب کچھ تیرا
mit like if you like the post

0 comments:

Post a Comment

اللہ پاک سب کے لئے آسانیاں پیدا فر مائیں آمین